محترم حضرت حکیم صاحب السلا م علیکم!میں پہلی مرتبہ کسی ادارے میں خط لکھ رہی ہوں‘ یہ میرے دل کی کیفیات ہیں جو میں الفاظ میں بیان کر رہی ہوں۔ عبقری ہمارے لئے بہت بڑی نعت ہیں۔ اس کی وجہ سے ہماری زندگیوں میں سکون راحت اور چین آ گیاہے۔ زندگی کی تلخیاں بے چینیاں‘ بیماریاں اورالجھنیں سب ختم ہو کر زندگی آسودہ ہو گئی ہے۔ ہم تمام گھر والے بہت شوق سے عبقری رسالہ پڑھتے ہیں۔ اس کی ایک ایک تحریر سونے کے پانی سے لکھنے کے لائق ہے۔ ہم ان رسالوں کو اپنے پاس محفوظ رکھتے ہیں ‘کبھی بھی کوئی مسئلہ ہو اور اس کا حل انہی رسالوں میں سے تلاش کر لیتے ہیں۔ اللہ پاک آپ کو صحت و تندرستی دے۔ میں پنجاب ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں کام کرتی ہوں۔میری دو چھوٹی چھوٹی بیٹیاں ہیں انہیں ہر سال نمونیا ہو جاتا تھا‘ بچیوں کو اتنی تکلیف ہوتی تھی کہ دیکھا نہیں جاتا تھا‘ سینے میں درد‘ پسلیوں میں درد اور سانس میں رکاوٹ ہونے لگ جاتی، پھر انہیں مہنگے اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کے پاس لے کر جاتی تھی ‘پیسوں کا بہت زیادہ ضیاع ہو جاتا تھا۔ میں نے عبقری رسالہ میں بے بی ٹانک کے بارے میں پڑھا۔بیٹیوں کواستعمال کروا رہی ہوں ‘ اب ڈاکٹر کے پاس جانے کی نوبت نہیں آتی ‘ نمونیہ کا اثرختم ہو گیا ہے۔ہر سال بدلتے موسم میں اتنی پریشانی ہوتی تھی‘ اب صرف عبقری دواخانہ کا تیار کردہ بے بی ٹانک کے استعمال سے نمونیہ کی تکلیف نہیں ہوتی ۔ عبقری دواخانہ کی ادویات میں بہت شفاء ہے‘ یہی وجہ ہے کہ جو مریض ہر طرف سے تھک ہار چکے ہوتے ہیں‘ مہنگی فیسیں اور ادویات استعمال کر کے تھک چکے ہوتے ہیں وہ عبقری کی خالص ادویات سے جلد ہی شفاء اور صحت کی سیڑھیاں چڑھنے لگتے ہیں۔ میں اپنی جاننے والی خواتین کو بھی عبقری کے کمالات بتاتی ہوں‘ ان کے روحانی جسمانی مسائل حل ہوتے ہیں تو وہ دعائیں دیتی ہیں۔ اللہ پاک آپ کی زندگی میں برکت عطا کرے ‘ اللہ پاک آپ کی ٹیم کو جزائے خیر عطا فرمائے اور صحت والی زندگی عطا فرمائے ۔آمین ۔( ادیبہ نذیر ، گجرات )
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں